خواہشات کا حد سے بڑھ جانا بے سکونی اور بے چینی کو جنم دیتا ہے‘ خواہشات اور وسائل میں توازن نہ رہے تو زندگی غیرمتوازن ہونے لگتی ہے
محمد سلیم قاسمی‘ سکردو‘ بلتستان
محترم حکیم صاحب السلام علیکم! آپ کا رسالہ عبقری تقریباً چھ سال سے زیرمطالعہ ہے۔ ماشاء اللہ اس رسالہ کا دوسرے رسالوں سے کوئی مقابلہ نہیں‘ اللہ کرے تا قیامت ہم سب مسلمان آپ اور عبقری سے فیض یاب ہوتے رہیں۔ آمین۔ محترم حکیم صاحب! بندہ ناچیز پہلی مرتبہ عبقری قارئین کیلئے ایک تحفہ لے کر حاضر ہوا ہے یقین ہے میری یہ تحریر قارئین کو پسند آئے گی۔
خواہش ناتمام: انسان کی خواہشات کی کوئی حد مقرر نہیں ہوتی‘ کسی کی خواہش رہتی ہے کہ مال ودولت جائیداد جتنی زیادہ ہوں زندگی میں آسانی ہوگی‘ اولاد‘ بیٹے بیٹیاں فرمانبردار نیک ہوں‘ زندگی میں خوشیاں ہی خوشیاں ہوں‘ غم یا مصیبتیں بالکل نہ ہوں‘ خواہشات کا حد سے بڑھ جانا بے سکونی اور بے چینی کو جنم دیتا ہے‘ خواہشات اور وسائل میں توازن نہ رہے تو زندگی غیرمتوازن ہونے لگتی ہے۔ خواہشات اور حاصل میں جتنا زیادہ فاصلہ ہوگا انسان اسی قدر مضطرب اور ڈیپریشن میں مبتلا رہنے لگے گا۔ خواہش کی شدت حد سے تجاوز کرجائے تو حرص بن جاتی ہے اور حرص انسان کی شخصیت کو بدبودار اور بدصورت بنادیتی ہے۔
کچھ لوگوں کی تمناؤں کا محور ساری زندگی ان کی اپنی ہی ذات رہتی ہے۔ ان کی ہر سوچ اور خواہش ’’میں‘‘ سے شروع ہوکر ’’میں‘‘ پر ہی ختم ہوجاتی ہے۔ یہ عموماً دنیادار لوگ ہوتے ہیں اور ان کے نزدیک اس زندگی سے آگے کسی اور زندگی کا تصور کم ہی پایا جاتا ہے اور یہ لوگ ہروقت پریشانیوں‘ مشکلات اور جھگڑوں میں گھرے رہتے ہیں ان کی زندگی سے سکون نام کی کوئی چیز نہیں ہوتی لیکن اسی معاشرے میں کچھ نیک لوگ ایسے بھی ہیں جو اپنی خواہشات‘ آرزؤں‘ آرام اور ضروریات کو دوسروں پر قربان کردیتے ہیں۔ یہ وہی لوگ ہوتے ہیں جو دوسروں میں آسانیاں بانٹنے کی نہ صرف خواہش رکھتے ہیں بلکہ عمر بھر اسی خواہش کی تکمیل کیلئے مصروف عمل رہتے ہیں۔ایسے لوگ ہر لحاظ سے مطمئن اور خوش نظر آتے ہیں۔ان کی زندگی میں سکون ہی سکون ہوتا ہے اور ان کے چہرے پر نور ہوتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں